ایک دن کی بات ہے، ایک چھوٹے سے گاؤں میں ایک بچہ رہتا تھا جس کا نام علی تھا۔ علی نے کبھی بھی چیزوں کی قدر نہیں کی اور ہمیشہ مشکلات کو ایک موجب سمجھتا تھا۔ وہ ہمیشہ ہنسنے مواقع تلاش کرتا اور دوسروں کو بھی ہنسانے کی کوشش کرتا۔
ایک دن، علی کو ایک جادوگر کی کہانی سننے کا موقع ملا۔ جادوگر کی کہانی نے علی کے دل کو چھو لیا۔ وہ سننے لگا کہ جادوگر نے کسی بچے کو ایک خواب دیا جس میں ایک چمکتا ہوا تاج تھا جو دنیا کے سب سے زیادہ خوشی دینے والے شخص کے سر پر رکھنے کے لئے تھا۔ علی نے یہ سن کر فیصلہ کیا کہ وہ یہ تاج حاصل کرکے رہےگا۔
علی نے اپنے دوست احمد کو بتایا اور دونوں نے مل کر تلاش شروع کر دی ۔ وہ مختلف مقامات پر جا کر تلاش کرتے رہے، لیکن کوئی تاج نہیں ملا۔ زندگی کی مشکلات اور کام کی بھاگ دوڑ کے باوجود، علی اور احمد نے کبھی بھی تاج کی تلاش نا چھوڑی اور امید سے محنت جاری رکھی۔
ایک دن، وہ کھلے میدان میں پہنچے جہاں ایک کیکر کا درخت جھلملا رہا تھا۔ وہ کیکر کے درخت کےپاس پہنچے اور دیکھا کہ وہاں پر ایک خوشی دینے والے شخص بیٹھا تھا۔ علی نے پہچانا کہ یہی وہ شخص ہے جو جادوگر کی کہانی میں آیاکرتا تھا۔
خوشی دینے والے شخص نے علی کو دیکھ کر ایک تاج نکالا جو کہ چمک رہا تھا۔ وہ تاج علی کے سر پر رکھتے ہیں، اور اچانک پوری جگہ چمک اٹھی ہے۔ علی کا دل خوشی سے بھر گیا اور وہ محسوس کرنے لگا کہ وہ دنیا کا سب سے زیادہ خوشی دینے والا شخص بن گیا ہے۔
اس کہانی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ کبھی بھی مشکلات کے باوجود امید اور محنت سے ہم اپنے مقام پر پہنچ سکتے ہیں۔