ایک دفع کا زکر ہے، ایک چھوٹے سے گاؤں میں، ایک پیارے سے لڑ کا رہتا تھا جس کا نام علی تھا۔ علی بھرپور مذاق کرنے والا بچہ تھا اور اسکے دوستوں کے ساتھ ہر وقت مذاق میں رہنا اسکی عادت تھی۔
ایک دن، علی اپنے دوست حسین کے پاس گیا۔ حسین بھی ایک مذاق کرنے والا دوست تھا۔ علی نے کہا، "حسین بھائی، تم کو پتوں کا راز معلوم ہے؟"
حسین نے ہنس کر جواب دیا، "نہیں بھائی، پتوں کا راز تو میرے پاس نہیں ہے۔"
علی نے زرا مغربی انداز میں دلچسپی سے پوچھا، "تو پھر وہ کیا ہے جو پتوں کے نیچے چھپا ہے؟"
حسین اپنی پلکوں کو اڑا کر سوچنے لگا، پھر ایک گہری سوچ بعد راز کے ساتھ کہا، "ویسے تو مجھے نہیں معلوم، لیکن میری دادی کہتی ہیں کہ پتوں کے نیچے چھپی ہوئی چھوٹی سی دنیا ہوتی ہے، جہاں پیارے اور چھوٹے چھوٹے جانور رہتے ہیں۔"
علی کا دل خوشی سے بھر گیا۔ وہ سوچنے لگا کہ شاید پتوں کی دنیا میں واقعی چھو ٹے جانور ہوں جو اسکے دوست بن سکتے ہیں۔
اگلے روز، علی نے اپنے دوستوں کو اکٹھا کرکے کہا، "ہمیں پتوں کی دنیا میں جانا چاہئے۔"
سب دوست خوشی سے راضی ہوگئے اور وہ پتوں کی دنیا کا راستہ دھونڈنے لگے۔ وہ کچھ دیر تک چلتے رہے اور آخرکار ایک گہری گھاٹ کے پاس پہنچے جہاں دنیا کا راز چھپا ہوا تھا۔
وہ گھاٹ بہت خوبصورت تھا۔ جب آنکھیں گھاٹ کی طرف موڑیں، تو وہ دیکھتے ہیں کہ پتوں کی دنیا ان کے سامنے ہے۔ وہ اس دنیا میں داخل ہوگئے اور حیرانی سے چمکتے ہوئے رنگین اور خوبصورت جانور دیکھنے لگے۔
پتوں کی دنیا میں سب جانور بہت خوش تھے۔ وہ ملکیت کے لئے نہیں لڑتے تھے بلکہ ایک دوسرے کی مدد کرتے تھے اور مل کر کھیلتے تھے۔ علی کے دوست بہت خوش ہوگئے کیونکہ ان کی مذاق کی ایک مخصوص جگہ پتوں کی دنیا میں تھی۔
علی اور اس کے دوست پتوں کی دنیا میں خوشی سے کھیلتے رہے اور یہی کہانی گاؤں کے چھوٹے بچوں کے درمیان پسند کی جاتی ہے، جو ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ دوستی میں بے شرارتی اور محبت رہنی چاہئے۔